اسلام آباد ہائیکورٹ کا شیریں مزاری کو رہا کرنے کا حکم
اسلام آباد: (سنو نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کا آرڈر کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کو رہا کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے فیصلہ سناتے ہوئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا آرڈر کالعدم قرار دیا۔ کیس کی سماعت کے دوران وکیل زینب جنجوعہ نے عدالت کو بتایا کہ گرفتاری سے تین روز قبل تک شیریں مزاری گھر میں رہی ہیں، 9 مئی سے 12 مئی کو گرفتاری کے وقت تک شیری مزاری گھر سے باہرہی نہیں گئیں۔
وکیل زینب جنجوعہ کا کہنا تھا کہ عدالت سی ڈی آر ریکارڈ کا جائزہ بھی لے سکتی ہے. انہوں نے اس موقع پر ماضی میں عدالتی فیصلوں کے حوالے بھی دیے اور کہا کہ میری موکلہ پر کارکنوں کو اکسانے اور اشتعال دلانے کا الزام ہے، وکیل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے نقص امن کے خدشہ پر شیریں مزاری کی گرفتاری کا آرڈر جاری کیا۔
وکیل نے بتایا کہ شیریں مزاری شوگر کی مریضہ ہیں، ان کی عمر 72 سال اور وہ بیمار ہیں. اس پر عدالت نے کیس کا ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے تو عدالت نے ڈی سی اسلام آباد پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ میٹریل لے کر آئیں، بعد ازاں عدالت کی جانب سے شیریں مزاری کو رہا کرنے کا حکم دیدیا گیا۔