Homeپاکستانسعودی عرب کا مستقبل میں بغیر کسی شرط مالی امداد نہ دینے کا عندیہ

سعودی عرب کا مستقبل میں بغیر کسی شرط مالی امداد نہ دینے کا عندیہ

سعودی عرب کا مستقبل میں بغیر کسی شرط مالی امداد نہ دینے کا عندیہ

سعودی وزیر خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اتحادی ممالک کو دی جانیوالی مالی معاونت کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جا رہا ہے، یعنی بغیر کسی شرط کے براہ راست گرانٹس اور ڈپازٹس کی پالیسی کو بدل کر اب دوست ممالک میں اصلاحات پر زور دیا جائے گا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم کی تقریب کے دوران محمد الجدعان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب خطے کے ممالک میں معاشی اصلاحات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم براہ راست گرانٹس اور ڈپازٹس دیتے ہیں جن میں کوئی شرائط عائد نہیں کی جاتیں اور اب ہم اسے بدل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کئی اداروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ یہ بتا سکیں کہ ہم اصلاحات دیکھنا چاہتے ہیں، ہم اپنے لوگوں پر ٹیکس لگا رہے ہیں اور یہی امید کرتے ہیں کہ دوسرے بھی ایسا ہی کریں تاکہ وہ اپنی کوششیں بھی کر سکیں۔ ہم مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ آپ اپنے طور پر کام کریں۔

واضح رہے کہ موجودہ صورتحال میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر جیسے خلیجی ممالک براہ راست مالی امداد کے بجائے سرمایہ کاری پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔ محمد الجدعان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم امریکی ڈالر کے علاوہ دیگر کرنسیوں میں تجارت کرنے کیلئے بات چیت کرنے کو تیار ہے۔

رواں ماہ کے شروع میں سعودی عرب نے پاکستان میں سرمایہ کاری دس ارب ڈالر تک لیجانے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں ڈپازٹس بڑھا کر 5 ارب ڈالر تک لے جانیکا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی وزیر برائے معیشت فیصل ال ابراہیم نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم تیل کی برآمد پر انحصار کم کرنا چاہتے ہیں، سعودی عرب میں کچھ شعبوں کا نئے طرز پر آغاز کیا گیا ہے اور ابھی اتنی دیر نہیں ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ کان کنی اور صنعتکاری میں بھی کوششیں تیز کی جائیں گی۔

Share With:
Rate This Article
No Comments

Leave A Comment